7.4.09

یہ لندن ہے

یوں لندن بہت دلچسپ جگہ ہے !
اس کے علاوہ بظاہر اور کوئی خرابی نظر نہیں آتی کہ غلط جگہ واقع ہوا ہے ۔ تھوڑی سی بےآرامی ضرور ہے۔ مثلاً مطلع ہمہ وقت ابر وکہرآلود رہتا ہے۔ صبح اور شام میں تمیز نہیں ہوتی۔ اسی لیے لوگ A.M اور P.M بتانے والی ڈائل کی گھڑیاں پہنتے ہیں۔
موسم ایسا جیسے کسی کے دل میں بغض بھرا ہو۔
گھر اتنے چھوٹے اور گرم کہ محسوس ہوتا ہے کمرہ اوڑھے پڑے ہیں۔
پھر بقول ملک الشعرا فلپ لارکن یہ کیسی مجبوری کہ :
Nowhere to go but indoors‪!
روشن پہلو یہ کہ شائستگی ، رواداری اور بردباری میں انگریزوں کا جواب نہیں۔ مذہب ، سیاست اور سیکس پر کسی اور کیسی بھی محفل میں گفتگو کرنا خلافِ تہذیب اور انتہائی معیوب سمجھتے ہیں ۔۔۔ سوائے پَب (شراب خانہ) اور بار کے!
گمبھیر اور نازک مسائل پر صرف نشے کی حالت میں اظہارِ خیال کرتے ہیں۔
بےحد خوش اطوار اور ہمدرد۔ کار والے اتنے خوش اخلاق کہ اکلوتے پیدل چلنے والے کو راستہ دینے کے لیے اپنی اور دوسروں کی راہ کھوٹی کر کے سارا ٹریفک روک دیتے ہیں۔

برطانیہ میں رہنے والے ایشیائیوں میں سو میں سے ننانوے ان خوبصورت درختوں کے نام نہیں بتا سکتے جو ان کے مکانوں کے سامنے نہ جانے کب سے کھڑے ہیں۔
(رہا سواں آدمی ، سو اس نے درختوں کو کبھی نوٹس ہی نہیں کیا)
نہ ان رنگ برنگے پرندوں کے نام جو منہ اندھیرے اور شام ڈھلے ان پر چہچہاتے ہیں۔
اور نہ اس گرل فرینڈ کے بالوں کا شیڈ بتا سکتے ہیں جس کے ساتھ رات بھر بڑی روانی سے غلط انگریزی بولی ۔۔۔
گولڈن آبرن ، کاپر آبرن ، ایش بلانڈ ، چیسٹ نٹ براؤن ، ہیزل براؤن ، برگنڈی براؤن ؟ ۔۔۔ کچھ معلوم نہیں۔
ان کی خیرہ نگاہیں تو ، جو کچھ بھی ہو خدا کی قسم لاجواب ہو ، کے فلمی مقام پر آ کر ٹھہر جاتی ہیں۔


(آبِ گم)

No comments:

تبصرہ کیجئے ۔۔۔